Wednesday, 5 April 2017



کسی بھی خاتون کا گائنی یا کسی بھی قسم کی سرجری کرواتے وقت ڈاکٹر رضوان اسد خان کا ایک صائب مشورہ... اگرچہ الفاظ کچھ سخت ہیں، اس کے لیے      معذرت                                                    

=======================
اگر آپ کسی خاتون کا کسی پرائیویٹ ہسپتال میں گائینی یا سرجری کا کوئی بھی  پروسیجر کروا رہے ہیں تو جس وقت آپ سے "اجازت نامے" کے فارم پر دستخط لئیے جائیں، اسوقت آپ بھی اپنی کنسلٹنٹ سے لکھوا کر اسکے دستخط لیں کہ وہ اس بات کا خصوصی اہتمام کرے گی کہ آپ کی مریضہ کو کوئی بھی مرد برہنہ حالت میں نہ دیکھ پائے.

اور جب تک کوئی حقیقی میڈیکل مجبوری نہ ہو، مکمل بے ہوشی میں آپریشن نہ کروائیں؛ تاکہ مریضہ کو پتہ ہو کہ تھیٹر میں اسکے ارد گرد کیا ہو رہا ہے. بلکہ ہو سکے تو بے ہوشی والے ڈاکٹر سے بھی لکھوائیں کہ یہ آپریشن جنرل اینستھیزیا کے بغیر ممکن نہیں.

یہ آپکا حق ہے. اگر آپ انکی منہ مانگی فیس ادا کر رہے ہیں تو اس حق پر اصرار کریں ورنہ کنسلٹنٹ تبدیل کر لیں.

ہو سکتا ہے آپ بڑے لبرل ہوں اور اس "بے غیرتی" سے آپکو کوئی فرق نہ پڑتا ہو. لیکن پھر بھی سوال یہ ہے کہ ان "دو ٹکے کے" سویپرز، تھیٹر اٹینڈنٹس اور وارڈ بوائز کو سب کچھ دکھانا کہاں کی عقلمندی ہے، جنکو سارا کام تھیٹر میں اسوقت یاد آتا ہے جب مریضہ کا گاؤن اتارا جا رہا ہوتا ہے؟ اور کچھ کمینے، حرامخور تو باہر جا کر دوسرے ساتھیوں کے سامنے بھی تعریفیں کرتے ہیں اور دعوتِ نظارہ دیتے ہیں. اور کچھ خنزیروں(بمعہ 50 اضافی گالیاں) نے ایسی حالت میں تھیٹر ٹیبل پر لیٹی مریضہ کے ساتھ سیلفیز بنا کر نیٹ پر اپلوڈ کر رکھی ہیں....!!!
اور اپنے کولیگ سرجنز اور گائناکالوجسٹس سے درخواست ہے کہ خدارا تھیٹر میں اس بات کا خیال رکھا کریں. جس خاتون کا منہ تک کسی نامحرم نے نہیں دیکھا ہوتا، اسے آپ شیطان صفت درندوں کے سامنے ننگا کر کے لٹا دیتے ہیں. واللہ اسکا بھی روز قیامت حساب ہو گا. اللہ سے ڈریں___

No comments:

Post a Comment