Friday, 19 August 2016

Qanoon ki baat


قانون کی باتیں..دعوی تنسیخ نکاح..پہھلے خاتون کو تنسیخ نکاح کی ڈگری حاصل کرنے کے لیے سال سے زیادا عرصہ لگ جاتا تھا.مگر فیملی ایکٹ 1964 کی دفعہ 8 میں ھونے والی نیو ترمیم کے تحت اب فیملی کورٹ پہھلی تاریخ پر ھی مدعا علیھ کی طلبی کے لیے نوٹس
کوریر سروس اور اخبار اشتھار کا حکم کردیگی.چنانچہ اب دعوی تنسیخ نکاح صرف دو ماھ میں ڈگر ھوسکتا ھے.مزید براں فیملی ایکٹ کے تحت دعوی تنسیخ خاتون اپنی مستقل رھایش یا عارضی رھایش سے کرسکتی ھے یعنی خاتون کسی بھی شہھر سے دعوی تنسیخ کرسکتی ھے جہھاں اسکی عارضی رھایش ھو.

qanoon ki baat


..قانون کی باتیں ...ویسٹ پاکستان فیملی کورٹس ایکٹ 1964 میں پنجاب میں  مارچ 2015 میں  ھونے والی ترمیم کے تحت اب خلع کی ڈگری زیر دفعہ 10 (6) کی صورت میں خاتون معجل حق مھر ( prompt)کی صورت میں حاصل کیے گہے حق مہر کا صرف 25 فیصد واپس کرے گی اور 75 فیصد کی مالک رھے گی جبکہ موجل حق مہر( deferred)کی صورت میں بھی أدھا حق مہر حاصل کرنے کی حقدار  ہوگی .جبکے اس سے قبل خاتون کو khula کی صورت میں تمام حق مہر شوہر کو واپس کرنا ھوتا .یاد رہے یہ نیی ترمیم صرف پنجاب کے لیے ھے۔باقی صوبو ں میں اب بھی خا تون کو تمام حق مہرچھوڑنا پڑتا  یے

court marriage nikaah


لاہور ہائی کورٹ نے اپنے فیصلہ میں قرار دیا ہے کے بالغ اور عاقل لڑکا اور لڑکی اپنی آزادانہ رضا مندی سے نکاح کر سکتے ہے ..اس کے لیے والی کی ضرورت نہی .مزید قرار دیا کے اگر لڑکا اور لڑکی نکاح نامہ کو تسلیم کرتے ہوں تو کوئی اور شخص نکاح نامہ پر اعتراض نہی کرسکتا .. لڑکی کے شوہر کے خلاف درج کروائی گی اغوا اور زنا کی ایف ای آر کو ہائی کورٹ نے خارج کر دیا ...
ملا ھذا ہو .
Pld 2013 lah 538...2007 pcrlj page 66..