Thursday, 15 March 2018

Sultan Muhammad Saleh

کیا عجیب اتفاق ہے نا کہ سائنسدان سلطان محمد صالح العذل (50 سال) بھی اسی مرض میں مبتلا ہیں، جس میں"اسٹیفن ہو کینگ" مبتلا تھے۔ ڈاکٹر صاحب نے امریکی یونیورسٹی "پورٹ لینڈ" سے 1980 میں تعلیم امتیازی نمبروں سے مکمل کی۔ آپ کا مقالہ "ایٹمی ریکٹر" کے بارے میں تھا جس کو ممتاز قرار دیا گیا۔ پھر Franklin Covey سینٹر سے اکیسویں صدی کے حوالے سے تحقیق کر کے ڈگری لی۔ اور تو اور، ڈاکٹر صاحب بھی "Human and Disasters" کتاب کے مولفین میں سے ایک ہیں ...
اس وقت دنیا میں تقریبا دس مختلف بڑی کمپنیوں کے بھی ڈائریکٹر ہیں جن میں سے ہر ایک میں دسیوں ہزار لوگ آپ کے ماتحت کام کرتے ہیں۔ چونکہ ڈاکٹر صاحب مسلمان ہیں اس لیے میڈیا ان کا ذکر نہیں کرتا۔ ایسے ہزاروں نامور مسلمان سائنسدان ہیں جو دنیا کے مختلف ممالک میں انسانیت کی خدمت انجام دے رہے ہیں مگر انسانیت کو ان کے بارے میں کچھ معلوم نہیں کیونکہ انسانیت مغرب کے گود میں سر رکھ کر سورہی ہے ...
اور ہاں!
میرے قابل احترام قارئین کرام یہ کم فہم و گستاخ فرحان آپ سے عاجزانہ التماس کرتا ہے کہ آپ بھی اس معلومات کو کو اپنی دنیائے فیس بک پر کسی سے شئیر مت کیجئے گا، کہ کہیں ایسا نہ ہو کے ہمارے #مسلمان_لیجنڈ_سائنسدان کا بھی دنیا کو علم ہو جائے!!!
#طالب_دعا : #فرحان_بن_عبد_الرحمٰن ..

raju town

سرکاری دستاویز کے مطابق خلافت عثمانیہ کے عہد میں بغداد سے اناطولیہ ریلوے کے درمیان “راجو ٹاؤن” ایک اہم مقام کی حیثیت رکھتا تھا۔ پہلی جنگ عظیم اور ترکی کی جنگ آزادی کے دوران بھی دفاعی لحاظ سے یہ اہم مقام رہا۔اناطولیہ بغداد ریلوے 1914ء میں قائم کی گئی جو حلب سے ہوتی ہوئی تل رفات اور قتمہ سے عفرین میں داخل ہوتی تھی اور راجو اور اکباس پر رکتی تھی۔
گذشتہ روز ترک فوج نے آزاد شامی فوج کی مدد سے اس اہم مقام کو دہشتگردوں سے آزاد کروا لیا۔ ترکی کی فتح کا جھنڈا لہراتے ہوئے فوجیوں نے عہد عثمانی کے فوجی نغمے گائے اور خوشی کا اظہار کیا۔
ترکی نے شام کے علاقے آفرین میں جاری آپریشن شاخ زیتون میں گذشتہ روز اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ عفرین میں آزاد ہونے والے مقامات کی تعداد 140 تک پہنچ گئی ہے اور 2700 سے زائد دہشتگرد ہلاک کئے جا چکے ہیں۔

Big News

عمران خان دنیا کے طاقتور ترین 10سیاستدانوں میں دوسرے نمبر پر آگئے۔ امریکی نشریاتی ادارے فوکس نیوز کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے طاقتور ترین 10سیاستدانوں میں چین کے صدر شی جنک پنگ پہلے نمبر پر براجمان ہیں ، دوسرے نمبر پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان جبکہ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن تیسرے نمبر دنیا کےطاقتور ترین سیاستدان ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی نشریاتی ادارے فوکس نیوز کی رپورٹ میں عمران خان کو دوسرے نمبر پر دنیا کا طاقتور ترین سیاستدان قرار دینے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا گیاہے کہ کیونکہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو سپریم کورٹ نے نا اہل قرار دیا جبکہ ان پر کرپشن کے حوالے سے بھی مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں اس لئے نواز شریف کی خراب کی پوزیشن کی وجہ سے عمران خان کو فائدہ پہنچا اور وہ فوکس نیوز کی دنیا کے 10طاقتور ترین سیاستدانوں میں دوسرے نمبر پر آگئے ہیں۔ فوکس نیوز کی رپورٹ میں چوتھے نمبر پر فرانسیسی سربراہ مملکت ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پانچویں نمبر پر موجود ہیں۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی چھٹے، برطانیہ کے سابق وزیراعظم ڈیوڈن کیمرون ساتویں، جرمن چانسلر انجیلا مرکل آٹھویں، سابق امریکی وزیر خارجہ و صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نویں اور برازیل کی ڈلما روسف فہرست میں دسویں نمبر پر موجود ہیں۔ پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف اور پاکستانی کے نجی نشریاتی ادارے جیو اور جنگ گروپ آف نیوز پیپرز کے مالک میر شکیل الرحمان کو عدالت میں دھکیلنے کے بعد اور نوازشریف کی نا اہلی کی بنیاد پر سربراہ تحریک انصاف عمران خان دنیا کے دس طاقتور ترین سیاستدانوں میں دوسرے نمبر پر آگئے ہیں