Thursday, 6 April 2017

A rat in the house of farmer

ایک چوہا کسان کے گھر میں بل بنا کر رہتا تھا، ایک دن چوہے نے دیکھا کہ کسان اور اس کی بیوی ایک تھیلے سے کچھ نکال رہے ہیں،چوہے نے سوچا کہ شاید کچھ کھانے کا سامان ہے-

خوب غور سے دیکھنے پر اس نے پایا کہ وہ ایک چوهےدانی تھی- خطرہ بھانپنے پر اس نے گھر کے پچھواڑے میں جا کر کبوتر کو یہ بات بتائی کہ گھر میں چوهےدانی آ گئی ہے-

کبوتر نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ مجھے کیا؟ مجھے کون سا اس میں پھنسنا ہے؟
مایوس چوہا یہ بات مرغ کو بتانے گیا-

مرغ نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ ... جا بھاييے میرا مسئلہ نہیں ہے-

مایوس چوہے نے دیوار میں جا کر بکرے کو یہ بات بتائی ... اور بکرا ہنستے ہنستے لوٹ پوٹ ہونے لگا-

اسی رات چوهےدانی میں كھٹاك کی آواز ہوئی جس میں ایک زہریلا سانپ پھنس گیا تھا-
اندھیرے میں اس کی دم کو چوہا سمجھ کر کسان کی بیوی نے اس کو نکالا اور سانپ نے اسے ڈس لیا-
طبیعت بگڑنے پر کسان نے حکیم کو بلوایا، حکیم نے اسے کبوتر کا سوپ پلانے کا مشورہ دیا،
*کبوتر ابھی برتن میں ابل رہا تھا*

خبر سن کر کسان کے کئی رشتہ دار ملنے آ پہنچے جن کے کھانے کے انتظام کیلئے اگلے دن مرغ کو ذبح کیا گیا

کچھ دنوں کے بعد کسان کی بیوی مر گئی ... جنازہ اور موت ضیافت میں بکرا پروسنے کے علاوہ کوئی چارہ نہ تھا ......
چوہا دور جا چکا تھا ... بہت دور ............

اگلی بار کوئی آپ کو اپنے مسئلے بتائے اور آپ کو لگے کہ یہ میرا مسئلہ نہیں ہے تو انتظار کیجئیے اور دوبارہ سوچیں .... ہم سب خطرے میں ہیں ....

سماج کا ایک عضو، ایک طبقہ، ایک شہری خطرے میں ہے تو پورا ملک خطرے میں ہے ....
ذات، مذہب اور طبقے کے دائرے سے باہر نكليے-
خود تک محدود مت رہیے-


Who is that?


President Trump...


Snoring Treatment


Olive oil with Salt.....


Wednesday, 5 April 2017



کسی بھی خاتون کا گائنی یا کسی بھی قسم کی سرجری کرواتے وقت ڈاکٹر رضوان اسد خان کا ایک صائب مشورہ... اگرچہ الفاظ کچھ سخت ہیں، اس کے لیے      معذرت                                                    

=======================
اگر آپ کسی خاتون کا کسی پرائیویٹ ہسپتال میں گائینی یا سرجری کا کوئی بھی  پروسیجر کروا رہے ہیں تو جس وقت آپ سے "اجازت نامے" کے فارم پر دستخط لئیے جائیں، اسوقت آپ بھی اپنی کنسلٹنٹ سے لکھوا کر اسکے دستخط لیں کہ وہ اس بات کا خصوصی اہتمام کرے گی کہ آپ کی مریضہ کو کوئی بھی مرد برہنہ حالت میں نہ دیکھ پائے.

اور جب تک کوئی حقیقی میڈیکل مجبوری نہ ہو، مکمل بے ہوشی میں آپریشن نہ کروائیں؛ تاکہ مریضہ کو پتہ ہو کہ تھیٹر میں اسکے ارد گرد کیا ہو رہا ہے. بلکہ ہو سکے تو بے ہوشی والے ڈاکٹر سے بھی لکھوائیں کہ یہ آپریشن جنرل اینستھیزیا کے بغیر ممکن نہیں.

یہ آپکا حق ہے. اگر آپ انکی منہ مانگی فیس ادا کر رہے ہیں تو اس حق پر اصرار کریں ورنہ کنسلٹنٹ تبدیل کر لیں.

ہو سکتا ہے آپ بڑے لبرل ہوں اور اس "بے غیرتی" سے آپکو کوئی فرق نہ پڑتا ہو. لیکن پھر بھی سوال یہ ہے کہ ان "دو ٹکے کے" سویپرز، تھیٹر اٹینڈنٹس اور وارڈ بوائز کو سب کچھ دکھانا کہاں کی عقلمندی ہے، جنکو سارا کام تھیٹر میں اسوقت یاد آتا ہے جب مریضہ کا گاؤن اتارا جا رہا ہوتا ہے؟ اور کچھ کمینے، حرامخور تو باہر جا کر دوسرے ساتھیوں کے سامنے بھی تعریفیں کرتے ہیں اور دعوتِ نظارہ دیتے ہیں. اور کچھ خنزیروں(بمعہ 50 اضافی گالیاں) نے ایسی حالت میں تھیٹر ٹیبل پر لیٹی مریضہ کے ساتھ سیلفیز بنا کر نیٹ پر اپلوڈ کر رکھی ہیں....!!!
اور اپنے کولیگ سرجنز اور گائناکالوجسٹس سے درخواست ہے کہ خدارا تھیٹر میں اس بات کا خیال رکھا کریں. جس خاتون کا منہ تک کسی نامحرم نے نہیں دیکھا ہوتا، اسے آپ شیطان صفت درندوں کے سامنے ننگا کر کے لٹا دیتے ہیں. واللہ اسکا بھی روز قیامت حساب ہو گا. اللہ سے ڈریں___